|  پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل آرڈیننس1998ء کی دفعہ 13اور دیگر شقوں میں دیئے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے حکومت مندرجہ ذیل قوائد بناتی ہے ۔
 | 
              | 
        
    | مختصر عنوان اور آغاز
 | 
    1 | 
    - ان قوائد کو  "پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل  رولز 1998ء"پکارا جائے۔
 
    - یہ فوری طور پر نافذالعمل ہونگے ۔
 
 
 | 
    | تعریف | 
    2 | 
جب تک سیا ق و سباق بصورت دیگر مطالبہ نہ کرے، ان قوائد میں
    - ـــ"آرڈیننس "کا مطلب پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل آرڈینینس 1998ء ہے
 
    - "چیئرمین "کا مطلب کونسل کا چیئر مین ہے
 
    - "کونسل "کا مطلب  پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل  ہے
 
    - "انسٹی ٹیوٹ "کا مطلب آرڈینینس کے تحت قام کئے گئے فنی تربیت کے ادارے ہیں
 
 
 | 
    | کونسل کے فرائضِ منصبی | 
    3 | 
ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس کے قیام و انتظام کے لیے کونسل مندرجہ ذیل فرائض منصبی ادا کرے گی۔
    - بورڈز اور انسٹی ٹیوٹس کے لیے ضروری پالیسی ہدایات کی تیاری نیز انسٹی ٹیوٹس کی بہتر کارکردگی کے لیے بورڈز کے امورکی نگرانی و رابطہ۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس سے متعلق تمام پہلوئوں کی تیاری و منظوری ۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس کے قیام کے لیے جگہوں کی شناخت اور ان کے حصول کی منظوری ۔
 
    - ہر انسٹی ٹیوٹ کے تعمیر اتی ڈیئزائن /تصریح کی منظوری ۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس کے قیام کے امکانات اور  ان سے متعلق دیگر امور بروئے عمل لانے کے لیے مشیران کی خدمات کا حصول ۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس کی عمارتوں کی تعمیر کی منظور ی ۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس کے سامان کی خریداری و تنصیب کی منظوری ۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس اور صنعتوں میں ٹرینیز کی تربیت کے لیے نصاب اور نظام الاوقات کی منظوری۔
 
    - کونسل کے امدادی عملہ کی بھر تی اور اس کے لیے آفس /سامان کی فراہمی۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس  کے پرنسپلز کی تقرری ۔
 
    - بورڈز کے معاملات کے طریقہ کارکی منظوری۔
 
    - انتظامی پالیسیوں پر یکساں عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے بین الادارہ جاتی رابطہ۔
 
    - کونسل اور  تمام بورڈز کے سالانہ تخمینہ ہائے آمدن و اخراجات کی منظوری ۔
 
    - ہر بورڈ کو ان کے منظور شدہ تخمینہ آمدن و اخراجات کے مطابق ہر سال جاری اخراجات کا حصول و فراہمی۔
 
    - ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کے لیے نصاب /نظام الاوقات  کی منظوری۔
 
    - ماسٹر ٹرینزز کی تربیت کا اہتمام ۔
 
    - ٹرینیزاور ماسٹر ٹرینرز کی تربیتی نصاب کی متواتر تجدید ۔
 
    - آرڈیننیس کے مقاصد کے حصول کے لیے ذیلی کمیٹیوںکا قیام اور ان کو تفویض اختیارات۔
 
    - جارحانہ مہمات کا آغاز اور نگرانی کر کے پنجاب بھر کے صنعت کاروں کو فنی تربیتی اداروں سے منسلک ہونے اور انہیں چلانے کے لیے قائل کرنا۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس کے انتظام و انصرام کے لیے کونسل کے پاس مطلق /خصوصی انتظامی و مالی اختیارات ہو ں گے  اور تمام دیگر اتھاریٹیز /ایجنسیاں بشمول 	حکومت ان معاملات میںمداخلت سے قاصر ہوں گے۔
 
    - فنڈزکے انتظام کے لیے گفت و شنید۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس کے ٹرینیز کو ڈپلومہ اور سرٹیفیکیٹ عطا کر نا ۔
 
    - انسٹی ٹیوٹس کے قیام کے لیے تمام اقدامات برئوے کار لانا جیسا قیام کے امکانات کی تیاری کے لیے مشیران کی بھر تی، عمارتوں کی تعمیر، سامان کی 	خرید/تنصیب وغیرہ ۔
 
    - آڈیننس کے مقاصد کے لیے مزید ایسے امور منصبی کی انجام دہی جو آڑڈیننس کے مقاصد کے لئے ضروری ہوں۔
 
 
 | 
    | کونسل کے اجلاس | 
    4 | 
    - کونسل کے اجلاس ایسے اوقات اور جگہ پر ہونگے جس کا تعین چیئرمین کرے بشرطیکہ کونسل کا اجلاس ہر تین ماہ میں ایک دفعہ ضرور ہو۔ 
 
    - عام حالات میں چیئر مین کی پیشگی منظوری یا 25%ارکان کونسل کی تحریری درخواست پر کونسل کا سیکریٹری اجلاس طلب کر ے گا۔
 
    - سیکرٹری چیئرمین کی اجازت سے اجلاس کا ایجنڈا تیا ر کرے گا جس میں ارکان ِکونسل کی تجاویز کو مدنظر رکھا جائے گااگرکوئی ہوں تو۔
 
    - اجلاس سے کم از کم سات روز قبل سیکریٹری اجلاس اور اس کے ایجنڈا سے ارکان کو آگاہ کرے گا۔
 
    - کسی ہنگامی صورتحال میں چیئرمین سے پیشگی اجازت لے کر سیکریٹری کونسل کا اجلاس بغیر کسی نوٹس کے جس کا دیا جانا اوپرشق (a)  میں ضروریہے، 	طلب کرے گا۔
 
    - کونسل کے اجلاس کا کورم کونسل کے چار ممبر ان پر مشتمل ہوگا۔
 
    - کونسل کے اجلاس کی صدارت چیئرمین یا اس کی عدم موجودگی میں حاضر ارکان میں سے اس مقصد کے لئے منتخب شدہ رکن کرے گا۔
 
    - کونسل کے اجلاس میں فیصلے سادہ اکثریت سے ہوں گے جو حاضر ارکان اپنے ہاتھ بلند کرکے ظاہر کریں گے ۔
 
    - ہر رکن کاایک ووٹ ہوگا اور ووٹوں کی برابر ی کی صور ت میں چیئرمین کے پاس کاسٹنگ ووٹ ہوگا۔
 
    - کونسل کے اجلاس کے منٹس کی تیاری سیکریٹری کرے گا جبکہ اس کی منظوری چیئرمین یا پریذائڈنگ رکن جو بھی صورت ہو، کرے گا اور وہ ارکان میں 	تقسیم کیے جائیں گے۔
 
    - کونسل کا سیکریٹری کونسل کے اجلاس کے منٹس سنبھالنے کا ذمہ دار ہوگا۔
 
 
 | 
    | چیئرمین اور ارکان کی دوبارہ تقرری اور استعفے اور خالی نشتوں پر تقرری | 
    5 | 
    - چیئرمین اور ارکان دوبارہ تقرری کے اہل ہونگے ۔
 
    - چیئرمین یا کوئی رکن اپنے عہدہ سے تحریری طور پر استعفے دے سکتا ہے  چیئرمین کے معاملہ میں ایسا استعفیٰ حکومت کو جبکہ کسی رکن کے معاملے میں 	کونسل کو دیا جائے گا۔
 
    - چیئرمین کے استعفے کی صورت میں حکومت نئے چیئرمین کا تقرر کر سکتی ہے جبکہ کونسل کے کسی رکن کی صورت میں حکومت اسکی خالی نشست باقی ماندہ 	مدت کے لئے پر کرے گی۔
 
 
 | 
    | کونسل فنڈ | 
    6 | 
    - کونسل کے تمام فنڈز شیدول بنک میں رکھے جائیں گے جسے مشترکہ طور پر چیئرمین اور سیکریٹری  یا کوئی دیگر رکن کونسل چلا سکیں گے ۔
 
    - یہ فنڈ کونسل کے تمام منصوبوں اور اقدامات سے جڑے اخراجات اور کونسل کے فرائض منصبی کی ادائیگی پہ اٹھنے والے اخراجات کے لئے استعمال میں 	لائے جائیں گے۔
 
    - کونسل اس فنڈ میں سے کوئی بھی رقم سرمایہ کاری کے لئے حکومتی بچت سکیموں میں لگا سکتی ہے۔
 
 
 | 
    | تخمینہ آمدن و اخراجات ، جانچ پڑتال(آڈٹ) اور کھاتہ جات(اکائونٹس)  | 
    7 | 
    - کونسل اپنے مکمل و درست کھاتہ جات عمومی طور پہ نجی شعبہ میں استعمال ہونے والے نمونے کے مطابق مرتب کرے گی ۔
 
    - زکوٰۃ فنڈ سے مختص محاصلات کے لیے کونسل علیحدہ اکائونٹ رکھے گی۔
 
    - ہر مالی سال کے اختتام سے پہلے جتنا جلد ممکن ہو سکے تاہم ہر صورت 30 جون سے قبل،کونسل اپنے سالانہ تخمینہ آمدن و اخراجات منظوری کرے گی۔
 
    - کونسل اور بورڈز کے کھاتہ جات کی جانچ پڑتال چارٹرڈ اکائونٹنٹ کی فرم یا فرموں کے ذریعے کروائی جائے گی جسے / جنہیں کونسل نے مقرر کیا ہو ا ہو 	اور آڈیٹرز کی رپورٹ اور تبصرے مع چیئرمین کی رپورٹ کے کونسل کو جمع کروائے جائیں گے۔ 
 
 
 | 
    | کونسل کے ملازمین | 
    8 | 
    - کونسل اپنے سیکریٹریٹ کے لئے ایسے افسران سٹاف اور ملازمین اور انسٹی ٹیوٹس کے لیے پرنسپلز کی تقرری کر سکتی ہے جنہیں وہ اپنے امور کی بہتر 	انجام دہی کے لیے مناسب سمجھے ۔
 
    - سمجھیں۔ بورڈز ایسے افسران سٹاف اور ملازمین کی تقرری کر سکتے ہیں جووہ اپنے فرائض منصبی اور انسٹی ٹیوٹس کے امور کی بہتر انجام دہی کے لیے مناسب  	
 
    - کونسل اور بورڈز کے ان افسران، سٹاف اور ملازمین کے لئے شرائط و ضوابط وہ ہوں گی جن کا تعین کونسل کرے۔ 
 
 
 | 
   
        
            |   | 
              |